30.6.11

The Poet



27.6.11

5 - Harf-e-Aaghaz

میں شعرکیوں کہتی ہوں، نہیں جانتی ۔
اس کے لیے میرے پاس کوئی جواز نہیں ہے ۔

جب میں نے ہوش سنبھالا اور پہلی مرتبہ آنکھیں کھول کر
خود کو دیکھا تو منکشف ہوا کہ میں پیدائشی طور پر
کچھ چیزوں کی اسیر ہوں ۔
زندگی، شاعری، محبت اور غم ۔
زندگی، جو ایک بار ملتی ہے اور کئی بار بسر ہوتی ہے ۔
جتنی ستم شعار ہے اتنی ہی عزیز ۔

زندگی، جس طرح وہ میرے ساتھ پیش آئی ۔
شاعری، جب اترتی ہے تو اپنے ساتھ بہا لے جاتی ہے
پاؤں اکھڑ جاتے ہیں ۔ سانس پھول جاتی ہے ۔
شاعری، جس طرح وہ مجھ پر نازل ہوئی۔
محبت، جو آدمی کی کایا پلٹ دیتی ہے ۔

اپنے سوا کچھ یاد نہیں رہنے دیتی ۔
جینے دیتی ہے نہ مرنے دیتی ہے ۔
محبت، جس طرح وہ میرے وجود پر چھائی رہی ۔
اور غم، جس کے حضور میں سراپا سپاس ہوں ۔
غم، جو گہرے پانیوں میں لے جاتا ہے ۔
اپنے اندر سمیٹ لیتا ہے ۔
باقی سب کچھ محو کر دیتا ہے ۔
غم، جس طرح وہ ہمیشہ میرے دل کے گرد لپٹا رہا ۔
ہرشخص عمر کے کسی نہ کسی حصے میں

خواب ضرور دیکھتا ہے اور سچائی سے پیار ضرور کرتا ہے ۔
مگر میں نے پوری عمر، سچائی کے عشق میں

اور خواب کی کیفیت میں بسر کی ہے ۔
اگر کبھی کوئی سچ مجھ پر ہویدا ہوتا ہے
.
تو وہ بھی ایک خواب ہی لگتا ہے

~~~

4 - Designed Ghazals


















































3 - Ghazals In Frames